)والدین : اپنے بچوں کو ان کے مستقبل کا انتخاب خود کرنے دیں.}
عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ بچہ جب گھر کے ماحول سے نکل کر اطراف کی دنیا میں قدم رکھتا ہے تو اسے کئی طرح کے اچھے برے تجربات ہوتے ہیں، انہی تجربات سے بچہ سیکھتا ہے شروعاتی دور میں ایک بچہ کے لیے رول ماڈل اس کے اپنے والدین ہوتے ہیں. دانستہ یا نہ دانستہ طور پر وہ اپنے والدین کی طرح نقل کرتا ہے. اور یہ ایک فطری عمل ہے.لیکن جب بچہ گھر سے باہری دنیا میں قدم رکھتا ہے تو اس کے رول ماڈل بھی وقت کے ساتھ ساتھ بدلتے رہتے ہیں. یہی بچہ جب اپنی عمر کے بہترین دور میں ہوتا ہے تو چاہتا ہے کہ والدین اس کے مستقبل کے لئے اس کا ساتھ دیں.ہائی اسکول سے پاس ہونے کے بعد طلبہ کے ذریعے سب سے زیادہ پوچھا جانے والا سوال کیریئر یعنی مستقبل کے حوالے سے ہوتا ہے. مستقبل کا صحیح انتخاب کرنا طلبہ کے لیے ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے. اسلیے کہ آپ کو کیریئر کا انتخاب کرتے وقت بہت سی باتوں کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا ہوتا ہے،کئ کالجوں اور اداروں کا معائنہ کرنا ہوتا ہے. ہمارے اطراف میں ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے طلباء کو اپنے والدین کی پسند کے مطابق کیریئر کا آغاز کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے. جس کی وجہ سے انھیں بہت سی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ تا ہے. حالانکہ والدین بچوں کے مستقبل کے انتخاب میں اثر انگیز کردار ہوتے ہیں. اس وقت دنیا بدل رہی ہے اور بچوں کے خواب مستقبل کو لے کر بدلتے حالاتِ کے مطابق ہو رہے ہیں. والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں انھیں خود اختیاری دی جائے.
-بچوں کے مستقبل کی تشکیل میں والدین کا کردار :-
مستقبل کے حوالے سے والدین کا کردار نہایت ہی اہمیت کا حامل ہوتا ہے. والدین کو چاہیے کہ کہ وہ اپنے بچوں کو اچھے کام اور اچھے اعمال کرنے کی ترغیب دیں اور اگر بچہ کوئی غیر معمولی کا کردگی دکھائے تو اسے شاباشی دیں. عموماً دیکھا گیا ہے کہ صرف امتحان کے نمبرات زیادہ لانے پر ہی والدین خوشی کا اظہار کرتے ہیں. دیگر سرگرمیوں میں بچہ کی بہترین پرفارمنس کو سرہایا نہیں جاتا. اسلئے اگر ہمارے معاشرے کے والدین بچوں کےساتھ مثبت رویہ اختیار کریں تو نتائج بھی اچھے بر آمد ہو ں گے. کسی بھی بچے کے لئے یہ بات بہت اہم ہوتی ہے کہ اس کے والدین اس کے مستقبل کے بارے میں کیا سوچ رکھتے ہے اور اگر وہ کسی فیلڈ کا انتخاب کرتا ہے تو اسے کس حد تک سپورٹ کرتے ہیں. والدین کے بہت زیادہ اسرار کرنے پر بچے اس فیلڈ میں داخلہ تو لے لیتے ہیں لیکن دلچسپی نہ ہونے کی وجہ سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے سے قاصر رہتے ہیں. اس لیے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو مکمل طور پر سپورٹ کریں، انھیں اچھے برے کی تمیز سکھائے اس کے بعد مستقبل کے لئے بچوں کو خود فیصلہ کرنے کا اختیار دیں.
– طالبہ کے مستقبل میں اساتذہ کا کردار :-
تدریس وہ پیشہ ہے جسے دنیا کے ہر خطے اور ہر قوم میں نمایاں مقام حاصل ہے زندگی کے تمام پیش تدریس کی کوکھ سے ہی جنم لیتے ہیں. زندگی کا کوئی بھی شعبہ خواہ نظم و نسق، عدلیہ، فوج، سیاست، صحت، ثقافت، تعلیم ہو یا صحافت یہ ایک استاد کی صلاحیتوں کی عکاسی کرتے ہیں. قوموں کی تعمیر و تشکیل اور ترقی میں جس طرح تعلیم کی حیثیت مسلم ہے اسی طرح کوئی بھی تعلیمی سرگرمی استاد کی اہمیت کو تسلیم کیے بغیر نامکمل ہے. اساتذہ پرانی نسل کی تعمیر اور تشکیل جدید میں اور سماجی فلاح و بہبود جذبہ انسانیت کی نشونما افراد سازی اور علم ارتقا میں قلیدی کردار ادا کرتے ہیں اساتذہ کے اخلاق و کردار طرز عمل اور اس کی صلاحیت، قابلیت، لیاقت، نیز خصوصیات اور استعداد طلبہ پر براہ راست پڑتا ہے. طلبہ اپنے اساتذہ کی باتوں کو بہت اہمیت دیتے ہیں. اپنے مستقبل کا چناو کرتے وقت انہیں اپنے اساتذہ کی کہی ہوئی باتیں ذہن میں آتی ہے. ایک بچے کی اچھی ذہن سازی کے لیے ضروری ہے کہ اس کے استاد بہترین شخصیت کے مالک ہوں تاکہ بچہ اپنی عملی زندگی میں اپنے فرائض کو احسن طریقے سے انجام دے سکے.
بچے اپنے مستقبل کے انتخاب میں کن نکات پر زور دیں..
سیکنڈری اسکول کے نکلنے کے بعد طلبہ کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ وہ کس فیلڈ کا انتخاب کریں. طلبہ اس وقت عمر کے ایسے حصہ سے گزر رہے ہوتے ہیں جس میں ان کے اندر کچھ کر گزرنے کا جوش و جزبہ موجود ہوتا ہے. اور ذہن منشر ہوتا ہے. اسلئے بچے اپنے لئے فیصلہ کرنے میں کئی دشواریوں کا سامنا کرتے ہیں. یہاں چند نکات بتائے جا رہے ہیں جس کو سامنے رکھتے ہوئے طلبہ آسانی سے اپنے مستقبل کا انتخاب کر سکتے ہیں.
- 1- احتساب، اپنا محاسبہ کریں کہ کس مضمون میں زیادہ دلچسپی رہی ہے
- 2-والدین اور اساتذہ سے مشورہ کریں
- 3-انٹرنیٹ پر الگ الگ فیلڈ کے تعلق سے معلومات جمع کریں
- 4- گورنمنٹ کی اسکیم اور کورسز سے استفادہ حاصل کریں.
اختتام
نوٹ:- طلبہ کو چاہیے کہ وہ اپنی دلچسپی اور سہولت کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے مستقبل کا راستہ ہموار کریں. نہ کہ دوست جس فیلڈ میں جا رہے ہیں اس فیلڈ کا انتخاب کریں. اختتام :- اکثر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ بیٹا ہے تو انجینئر بنے اور لڑکی ہے تو ٹیچر یا ڈاکٹر ہی بنے. جب کہ ایسے ہزاروں پیشے اور فیلڈ موجود ہے جس میں ہمارے بچوں کا مستقبل روشن ہو سکتا ہے. مندرجہ بالا تحریر میں وہ تمام بنیادی عناصر بتائے گئے ہیں جس کے ذریعے ہم سمجھ سکیں کہ بچوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جانا چاہیے.